allintheworld02,All in the world provides the latest news,reviews and info on a variety of topics.From tech to business, laptop,islamic Dramas,

New

Post Top Ad

Wednesday, June 4, 2025

ثناء یوسف کا قتل: ایک نوجوان آواز کا اندوہناک انجام




‎2 جون 2025 کو اسلام آباد کے علاقے سیکٹر G-13/1 میں 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثناء یوسف کو ان کے گھر میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم، ان کا کزن عمر حیات عرف "کاکا"، جو کہ فیصل آباد کا رہائشی بتایا جا رہا ہے واقعے کے 20 گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق، قتل کی وجہ ذاتی رنجش اور بار بار کی گئی مستردگی تھی۔


‎کیا ثناء یوسف ایک باہمت خاتون تھیں ؟                         



‎ثناء یوسف کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع اپر چترال سے تھا۔ ان کی پرورش اسلام آباد میں ہوئی جہاں وہ میڈیکل کی طالبہ تھیں۔ ثناء نے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر 7 لاکھ سے زائد فالوورز کے ساتھ خواتین کے حقوق، ثقافتی شناخت اور تعلیم کی اہمیت پر مبنی ویڈیوز کے ذریعے نوجوانوں میں شعور اجاگر کیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا ثناء یوسف ایک با ہمت لڑکی تھی ،تو کثیر تعداد میں پاکستانیوں کا خیال ہے کہ جو واقعہ وہ انتہائی نا مناسب رویہ ہے جس کی کوئی معاشرہ اور مذھب اجازت نہیں دیتا                      


‎---

‎قتل کی تفصیلات۔                                                   



‎قتل کے روز، عمر حیات ان کے گھر آیا اور ثناء کو پانی لانے کا کہہ کر بات چیت شروع کی۔ ثناء نے اسے جانے کا کہا اور بتایا کہ گھر میں کیمرے نصب ہیں۔ اسی دوران، عمر نے قریب سے ان پر دو گولیاں چلائیں جو ان کے سینے پر لگیں، اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (PIMS) منتقل کیا گیا۔ ان کا جنازہ بھی ادا کر دیا گیا ہے۔                

‎---

‎تفتیش اور گرفتاری۔                                            


‎اسلام آباد پولیس نے 113 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور 300 سے زائد فون کالز کا تجزیہ کر کے عمر حیات کو فیصل آباد سے گرفتار کیا۔ ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ ثناء کی بار بار کی گئی مستردگی نے اسے یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔ پولیس نے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ، ملزم کے کپڑے اور ثناء کا موبائل فون برآمد کر لیا۔

‎---
      عوامی ردعمل اور مذمت۔                                    



‎ثناء یوسف   میڈیا پر #JusticeForSanaYousaf کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پولیس کی فوری کارروائی کو سراہا۔ اسلام آباد کے آئی جی سید علی ناصر رضوی نے ملزم کو "سرد خون کا قاتل" قرار دیا۔ نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن کی چیئرپرسن، اُمِ لائلہ اظہر نے اس واقعے کو خواتین کے خلاف بڑھتی ہوئی تشدد کی            
‎ علامت قرار دیا۔                               




No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot